سیاہ رات کے دامن میں چھپ کے روتے ہیں.
بہت سے خواب جنہیں روشنی نہیں ملتی
~~~
تُجھے کیا علم کہ ہم تیری محبت کے طفیل
ساری دُنیا سے کٹے، سارے زمانے سے گئے
~~~
دِل کی تو خیر ہے تُمہارے سوا کسی کو نہیں چاہے گا ، مُجھے غم اپنے ہاتھوں کا ہے
کہ مُجھے کسی اور کا لمس بھی سہنا ہوگا
~~~
ایک تو اسکے نین درویشوں جیسے
اوپر سے اسکے ہاتھ کی چاااائے
~~~
جس میں تم نے ہر رشتہ توڑ دیا تھا
وہ میسج میں ہر رات پڑھ کر سوتی ہوں
~~~
دل منافق تھا، شب ہجرمیں سویاکیسے
اور جب تجھ سے ملا، ٹوٹ کےرویاکیسے
~~~
آپ محبت تھی، آپ رچ بس گئ ہو
میں عشق ہوں اور میں مر مٹوں گا
~~~
ہمارے ملنے کی کوئی صورت نہیں ہے پھر بھی
یہ لگ رہا ہے کہ خدا کوئی معجزہ کرے گا
~~~
تجھ کو پا کر بھی کچھ نہیں پایا
تیرے ہو کر بھی , بے سہارا ہیں
~~~
وہ محبت کے ہر مرحلے پر جیت گیا..
ہم ہار گۓ بازی بھی محبت بھی اور اسے بھی
~~~
اب کہیں جا کے معمّہ یہ سمجھ میں آیا ہے
تُو بدلتا ہے تو ہر چیز خفا لگتی ہے
~~~
No comments:
Post a Comment