~~~
مجھ سے ناراض نہ ہو دیکھ میری آنکھوں میں
تُو مری جان ہے اور جان بھی پیاری والی !
~~~
بھری رہے ابھی آنکھوں میں اس کے نام کی نیند
وہ خواب ہے تو یونہی دیکھنے سے گزرے گا
~~~
وہ نہیں ہے تو ہستیِ عالم کا
'سارا منظر اداس لگتا ہے
~~~
وہ اتنی پیچیدہ نہیں ہے جتنا تم سمجھتے ہو
وه لمبے سفر کی ایک مخلص ساتھی ہے
~~~
گلاب زادی تمہاری ہنسی سیاہ آسمان پر
کسی ستارے کی نوید جیسی ہے
مسکرایا کرو
تاکہ پھول حسد کریں!!
تُم جس خواب میں آنکھیں کھولو
اُس کا رُوپ امر
تُم جس رنگ کا کپڑا پہنو
وہ موسم کا رنگ ہو
تُم جس پھول کو ہنس کر دیکھو
کبھی نہ مُرجھائے وہ ..
تُم جس حرف پہ انگلی رکھ دو
وہ روشن ہو جائے.. !
No comments:
Post a Comment