وہ شخص دل لبھانے کے سارے ہنر رکھتا ہے
میں نے دیکھا تسلسل وار اُس پہ حسینوں کو مرتے
~~~
تیری نگاہ میں اِک رنگِ اجنبیت تھا
کس اعتبار سے ہم کُھل کے گفتگو کرتے
~~~
آج تک رکھے ہیں پچھتاوے کی الماری میں
ایک دو وعدے جو دونوں سے نبھائے نہ گئے
ایک دو وعدے جو دونوں سے نبھائے نہ گئے
~~~
اب تو ان سے ملنا اور بھی ضروری ہو گیا ہے
سنا ہے اس کی آنکھوں میں میرا عکس نظر آتا ہے
سنا ہے اس کی آنکھوں میں میرا عکس نظر آتا ہے
~~~
ہم نے مانا کہ مقبُول دُعائیں ہوں گی
ہم کہاں ہوں گے دُعاؤں کا اثر ہونے تک
ہم کہاں ہوں گے دُعاؤں کا اثر ہونے تک
~~~
ایک طرف خسارے سارے جہاں کے
ایک طرف میرے ہاتھ سے گنوایا ہوا تو
ایک طرف میرے ہاتھ سے گنوایا ہوا تو
~~~
کوئی دعوا نہیں تعلق کا
رحم کی التماس ہے آجا
~~~
وہ چند لمحے جو گزرے تیری رفاقت میں
نہ جانے کتنے برس میرے کام آئے
~~~
شخص اچھا تھا مگر اُس کی رفاقت نے
وقت سے پہلے کیا عمر رسیدہ مجھ کو
~~~
No comments:
Post a Comment