تمہارے لمس مختصر کی قسم ؛
تا قیامت یہ جان تم سے منسوب رہے گی
~~~~
غم ستائیں تو تیرے لمس کی ترسی ہوئی لڑکی
تیری تصویر سے گھبرا کر لپٹ جاتی ہے
~~~
تہمت بھی قبول مگر بات یوں ہے پیارے
جتنی رسوائی ہے اتنی محبت بھی تو ہو
~~~
اک بار تجھ کو دیکھنے سے کیا کِیا گریز۔۔
آنکھوں پہ سارے رنگ ہی تب سے حرام ہیں
~~~
راہ سے ہجر کی دیوار ہٹانے کے لئے
ہاتھ بھی جوڑ دئے اُس کو منانے کے لئے
ہاتھ بھی جوڑ دئے اُس کو منانے کے لئے
~~~
ایسی باتوں پہ میری جان لڑائی کیسی۔۔۔۔!
تو نے چھوڑا ہے تو کچھ سوچ کہ چھوڑا ہو گا
تو نے چھوڑا ہے تو کچھ سوچ کہ چھوڑا ہو گا
~~~
No comments:
Post a Comment