ہزاروں رنگ ہوں چاہے منظر میں
نہیں گر تو تو کیا منظر ہمارا
~~~
تمہاری دید پہ آنکھوں کی عمر باندھیں ہم
تمہارے نام پہ دھڑکن چلے ︎ اجازت ہے؟
~~~
کُھل کے اظہار کر شکایت کا
پوری رغبت سے دیکھ میری طرف
~~~
وہ ایک پل ہی سہی جس میں تم میسّر ہو
اُس ایک پل سے زیادہ تو زندگی بھی نہیں
~~~
وہ شخص تو نے جس کو چھوڑنے کی جلدی کی،
تیرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا
وہ جلدباز خفا ہو کر چل دیا ورنہ،
تنازعات کا کوئی حل نکل بھی سکتا تھا
اَنا نے ہاتھ اُٹھانے نہیں دیا ورنہ،
میری دُعا سے وہ پتھر پگھل بھی سکتا تھا
~~~
تمہاری آنکھ سے ، کاجل چُرانے والے ملال
اَسیر ہو تو گئے تھے ، رِہا ہوئے کہ نہیں؟
~~~
آپ ہی آپ ہیں نگاہوں میں
دیکھنے کا شعور جب سے ہے
~~~
آپ دیکھیں گے تو حیران ہی رہ جائیں گے
میں نے لفظوں کی بھی جاگیر بنا ڈالی ہے
پھر سے آنکھوں نے کوئی خواب ادھورا دیکھا
پھر سے اس شخص کی تصویر بنا ڈالی ہے
~~~
اے صاحب,جمال! دریچےمیں آ کے دیکھ
ہم پھول بانٹنے۔۔ ترے کوچے میں آئےہیں
~~~
تمہیں کسی نے بتایا کہ مسکراتے ہوئے؟
تم اپنے آپ سے بڑھ کر حسین لگتی ہو
~~~
تُو کہاں اتنے بخت والی تھی
میرے حصّے کا هنس رهی هے تُو
~~~
ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺗﺮﮮ ﻋﺸﻖ ﻧﮯ ﺳﻤﺠﮭﺎﺋﯽ ﮐﮧ ﺩﻧﯿﺎ
ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﮨﮯ " ﻣﺤﺮﻭﻡ ﻭ ﻣﯿﺴﺮ" ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ
~~~
بالوں میں چند پھول , آنکھ میں جگنو سجانے کو
درکار ہے مجھے اک دستِ محبت , یعنی تُو !
~~~
#urdushayari
#urdupoetry
##اردوشاعرئ
No comments:
Post a Comment