یہ دردِ محبت کیا جانیں
یہ رازِ محبت کیا جانیں
دیکھا ہے میں نے جب سے اُنہیں
وہ دل کی حالت کیا جانیں
اے شمع محبت کچھ تو ہی بتا
کیوں جلنے لگے ہیں پروانے
وہ نظریں جھکائے سامنے کھڑے ہیں
اندازِ محبت کیا جانیں
اے جذبہ دل تو ٹھہر ذرا
وہ عینا کی حالت کیا جانیں
No comments:
Post a Comment