میری برباد دنیا کو تم اب دل سے مٹا ڈالو
میری فوٹو میرے خط جو نشانی ہوں جلا ڈالو
مجھے شاید زمانہ تم سے اب ملنے نہیں دے گا
اگر کچھ پاش اُلفت ہے تو ہر پردہ ہٹا ڈالو
ہمیں کم گستگی میں کاٹنی ہے زندگی اپنی
تمنائے اُلفت جو دل میں ہے اس کو بھلا ڈالو
بھلا کیا فائدہ اِک جی جلے پر جان کھونے کا
مٹا کر میری دنیا کو نئی دنیا بسا ڈالو
چراغِ اُلفت کس طرح تم نے جلائے تھے
زمانے کی ہوا دے کر خدارا تم بجھا ڈالو
No comments:
Post a Comment