عشق پاگل کر گیا تو کیا کرو گے سوچ لو
سانحہ ایسا ہوا تو کیا کرو گے سوچ لو
ساتھ اس کے ہر قدم چلنے کی عادت کس لیے
چھوڑ کر وہ چل دیا تو کیا کرو گے سوچ لو
شور باہر ہے ابھی اس واسطے خاموش ہو
شور اندر سے اٹھا تو کیا کرو گے سوچ لو
لوٹ کر جانا تو ہے آخر سبھی کو اس طرف
سو برس بھی جی لیا تو کیا کرو گے سوچ لو
No comments:
Post a Comment